صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 2003

اللہ تعالیٰ کا قول کہ بے شک اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے درود بھیجتے ہیں نبی پر اے ایمان والو! تم بھی درود و رحمت اور سلام بھیجا کرو اور سلامتی کی دعا کیا کرو ابوالعالیہ کہتے ہیں کہ صلوۃ سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ فرشتوں کے پاس ان کی تعریف کرتے ہیں فرشتوں کی صلوۃ سے دعا مراد ہے ابن عباس کہتے ہیں کہ "یصلون" برکت کی دعا کرتے ہیں "لنغرینک" غالب کریں گے ہم تم کو ۔

راوی: سعید بن یحیی , ان کے والد , مسعر , حکم , ابن ابی لیلیٰ , کعب بن عجرہ

حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ کَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَمَّا السَّلَامُ عَلَيْکَ فَقَدْ عَرَفْنَاهُ فَکَيْفَ الصَّلَاةُ عَلَيْکَ قَالَ قُولُوا اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا صَلَّيْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّکَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ اللَّهُمَّ بَارِکْ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلَی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلَی آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّکَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ

سعید بن یحیی ، ان کے والد، مسعر، حکم، ابن ابی لیلیٰ، حضرت کعب بن عجرہ سے روایت کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں کسی نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اوپر سلام بھیجنا تو ہمیں معلوم ہے مگر یہ معلوم نہیں کہ درود کس طرح بھیجیں؟ آپ نے فرمایا اس طرح کہا کرو " اللھم صل الخ" یعنی اے اللہ تو محمد اور ان کی آل پر درود بھیج۔ جس طرح تو نے آل ابراہیم پر درود بھیجا اے اللہ تو محمد اور ان کی آل پر برکت نازل فرما جس طرح تو نے ابراہیم اور ان کی آل پر برکت نازل فرمائی بے شک تو تعریف والا بزرگی والا ہے۔

Narrated Ka'b bin Ujra:
It was said, "O Allah's Apostle! We know how to greet you, but how to invoke Allah for you?" The Prophet said, "Say: Allahumma salli ala Muhammadin wa'ala Ali Muhammaddin, kama sallaita 'ala all Ibrahim, innaka Hamidun Majid."

یہ حدیث شیئر کریں