لڑائی کے وقت ثابت قدم رہنا
راوی: قتیبہ , حماد بن زید , ثابت , انس
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَحْسَنِ النَّاسِ وَأَجْوَدِ النَّاسِ وَأَشْجَعِ النَّاسِ قَالَ وَقَدْ فَزِعَ أَهْلُ الْمَدِينَةِ لَيْلَةً سَمِعُوا صَوْتًا قَالَ فَتَلَقَّاهُمْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى فَرَسٍ لِأَبِي طَلْحَةَ عُرْيٍ وَهُوَ مُتَقَلِّدٌ سَيْفَهُ فَقَالَ لَمْ تُرَاعُوا لَمْ تُرَاعُوا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَدْتُهُ بَحْرًا يَعْنِي الْفَرَسَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ
قتیبہ، حماد بن زید، ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو میں سب سے زیادہ حسین، سب سے زیادہ سخی اور سب سے زیادہ بہادر تھے۔ ایک رات اہل مدینہ ایک آواز سن کر خوف زدہ ہوئے۔ تحقیق کے لئے نکلے تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم انہیں حضرت ابوطلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے گھوڑے کی ننگی پیٹھ پر سوار (واپس آتے ہوئے) ملے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تلوار لٹکا رکھی تھی۔ فرمایا مت گھبراؤ، مت گھبراؤ۔ پھر فرمایا میں نے اس گھوڑے کو سمندر کے پانی کی طرح پایا ہے۔ (یعنی تیز رفتار)
Anas (RA) narrated that the pommel of the sword of Allah’s Messenger was of silver.
[Ahmed 2583]