سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ میقاتوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 593

بحالت احرام بالوں کو جمانے سے متعلق

راوی: عبیداللہ بن سعید , یحیی , عبیداللہ , نافع , عبداللہ بن عمر , اخیہ , حفصہ ا

أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أُخْتِهِ حَفْصَةَ قَالَتْ قُلْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا شَأْنُ النَّاسِ حَلُّوا وَلَمْ تَحِلَّ مِنْ عُمْرَتِکَ قَالَ إِنِّي لَبَّدْتُ رَأْسِي وَقَلَّدْتُ هَدْيِي فَلَا أُحِلُّ حَتَّی أُحِلَّ مِنْ الْحَجِّ

عبیداللہ بن سعید، یحیی، عبیداللہ، نافع، عبداللہ بن عمر، اخیہ، حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! کیا وجہ ہے کہ لوگوں نے احرام کھول دیا ہے لیکن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عمرہ کرنے کے بعد بھی نہیں کھولا؟ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں نے بالوں کو جمایا ہے اور قربانی کی تقلید بھی کی ہے اس وجہ سے حج تک احرام نہ کھولوں گا۔

It was narrated from ‘Abdullah bin ‘Umar that his sister, klafsah, said: “I said to the Prophet ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! Why is it that the people have exited Thrarn and you have not exited Thram following your ‘Umrah?’ He said: ‘I have matted my hair and garlanded my HadI (sacrificial animal), so I will not exit Ihram Until I exit Ihram after Hajj.” (Sahih).

یہ حدیث شیئر کریں