صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ ا ب ج ۔ حدیث 2008

اللہ تعالیٰ کا قول یہاں تک کہ جب ان کے دلوں سے گھبراہٹ دور کر دی جاتی ہے تو کہتے ہیں کہ تمہارے رب نے کیا کہا اوپر والے جواب دیتے ہیں حق بات اور وہی بلند وبرتر اور اعلیٰ ہے ۔

راوی:

حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا عَمْرٌو قَالَ سَمِعْتُ عِکْرِمَةَ يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ إِنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا قَضَی اللَّهُ الْأَمْرَ فِي السَّمَائِ ضَرَبَتْ الْمَلَائِکَةُ بِأَجْنِحَتِهَا خُضْعَانًا لِقَوْلِهِ کَأَنَّهُ سِلْسِلَةٌ عَلَی صَفْوَانٍ فَإِذَا فُزِّعَ عَنْ قُلُوبِهِمْ قَالُوا مَاذَا قَالَ رَبُّکُمْ قَالُوا لِلَّذِي قَالَ الْحَقَّ وَهُوَ الْعَلِيُّ الْکَبِيرُ فَيَسْمَعُهَا مُسْتَرِقُ السَّمْعِ وَمُسْتَرِقُ السَّمْعِ هَکَذَا بَعْضُهُ فَوْقَ بَعْضٍ وَوَصَفَ سُفْيَانُ بِکَفِّهِ فَحَرَفَهَا وَبَدَّدَ بَيْنَ أَصَابِعِهِ فَيَسْمَعُ الْکَلِمَةَ فَيُلْقِيهَا إِلَی مَنْ تَحْتَهُ ثُمَّ يُلْقِيهَا الْآخَرُ إِلَی مَنْ تَحْتَهُ حَتَّی يُلْقِيَهَا عَلَی لِسَانِ السَّاحِرِ أَوْ الْکَاهِنِ فَرُبَّمَا أَدْرَکَ الشِّهَابُ قَبْلَ أَنْ يُلْقِيَهَا وَرُبَّمَا أَلْقَاهَا قَبْلَ أَنْ يُدْرِکَهُ فَيَکْذِبُ مَعَهَا مِائَةَ کَذْبَةٍ فَيُقَالُ أَلَيْسَ قَدْ قَالَ لَنَا يَوْمَ کَذَا وَکَذَا کَذَا وَکَذَا فَيُصَدَّقُ بِتِلْکَ الْکَلِمَةِ الَّتِي سَمِعَ مِنْ السَّمَائِ

حمیدی ، سفیان، عمرو، عکرمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جب اللہ آسمان میں اپنا کوئی حکم بھیجتا ہے تو فرشتے عاجزی سے اپنے پروں کو پھڑ پھڑانے لگتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد اس طرح ہوتا ہے کہ جیسے صاف پتھر پر زنجیر ماری جاتی ہے جب فرشتوں کی گھبراہٹ دور ہو جاتی ہے تو وہ ایک دوسرے سے دریافت کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے کیا ارشاد فرمایا؟ تو دوسرا عرض کرتا ہے کہ جو کچھ فرمایا حق فرمایا اس وقت شیاطین بھی زمین سے تلے اوپر آسمان کی طرف جاتے ہیں اور اس حکم الٰہی کو سن کر اوپر والا نیچے والے کو بتاتا ہے اور اس طرح یہ ایک دوسرے سے باتیں اڑالیتے ہیں سفیان نے اس موقعہ پر اپنی ہتھیلی کو موڑ کر اور پھر انگلیوں کو ملا کر بتایا کہ شیاطین اس طرح ایک تو ایک ملے ہوئے ہوتے ہیں اور اوپر والا نیچے کو اور وہ اپنے نیچے والے کو اور پھر اسی طرح یہ اطلاع زمین پر ساحروں اور کاہنوں تک پہنچائی جاتی ہے اور کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ فرشتے شیاطین کو آگ کا کوڑامارتے ہیں بات پہنچانے سے قبل اور ان کے بات پہنچانے کے بعد انہیں لگ جاتی ہے اور وہ اپنے نیچے والے کو خبر کر دیتا ہے پھر یہ کاہن ایک بات میں سو باتیں جھوٹ ملا کر لوگوں سے بیان کرتے ہیں اور ایک سچی بات کی بدولت سب باتوں میں ان کی تصدیق کی جاتی ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں