صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 135

صلح حدیبیہ کے بیان میں

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , عفان , حماد بن سلمة , ثابت , انس

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ قُرَيْشًا صَالَحُوا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهِمْ سُهَيْلُ بْنُ عَمْرٍو فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعَلِيٍّ اکْتُبْ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ قَالَ سُهَيْلٌ أَمَّا بِاسْمِ اللَّهِ فَمَا نَدْرِي مَا بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ وَلَکِنْ اکْتُبْ مَا نَعْرِفُ بِاسْمِکَ اللَّهُمَّ فَقَالَ اکْتُبْ مِنْ مُحَمَّدٍ رَسُولِ اللَّهِ قَالُوا لَوْ عَلِمْنَا أَنَّکَ رَسُولُ اللَّهِ لَاتَّبَعْنَاکَ وَلَکِنْ اکْتُبْ اسْمَکَ وَاسْمَ أَبِيکَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اکْتُبْ مِنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ فَاشْتَرَطُوا عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ مَنْ جَائَ مِنْکُمْ لَمْ نَرُدَّهُ عَلَيْکُمْ وَمَنْ جَائَکُمْ مِنَّا رَدَدْتُمُوهُ عَلَيْنَا فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَکْتُبُ هَذَا قَالَ نَعَمْ إِنَّهُ مَنْ ذَهَبَ مِنَّا إِلَيْهِمْ فَأَبْعَدَهُ اللَّهُ وَمَنْ جَائَنَا مِنْهُمْ سَيَجْعَلُ اللَّهُ لَهُ فَرَجًا وَمَخْرَجًا

ابوبکر بن ابی شیبہ، عفان، حماد بن سلمة، ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جن قریشیوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے صلح کی ان میں سہیل بن عمرو بھی تھا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمایا لکھو بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ سہیل نے کہا کہ بسم اللہ تو ہم نہیں جانتے بسم اللہ الرحمن الرحیم کیا ہے البتہ بِاسْمِکَ اللَّهُمَّ لکھو جسے ہم جانتے ہیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا محمد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کی طرف سے۔ (کفار) نے کہا اگر ہم آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) کو اللہ کا رسول جانتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کرتے بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا اور اپنے باپ کا نام لکھیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا محمد بن عبداللہ کی طرف سے لکھو انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ شرط باندھی کہ تم میں سے جو ہمارے پاس آ جائے گا ہم اسے واپس نہ کریں گے اور اگر تمہارے پاس ہم میں سے کوئی آئے گا تو تم اسے ہمارے پاس واپس کر دو گے۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! کیا ہم یہ بھی لکھ دیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں لیکن ہم میں سے جو ان کی طرف جائے گا اللہ اسے (اسلام سے) دور کر دے گا اور جو ان میں سے ہمارے پاس آئے گا اللہ عنقریب اس کے لئے کوئی راستہ اور کشائش پیدا فرما دیں گے۔

It has been narrated on the authority of Anas that the Quraish made peace with the Prophet (may peace be upon him). Among them was Suhail b. Amr. The Prophet (may peace be upon him) said to 'Ali: Write "In the name of Allah, most Gracious and most Merciful." Suhail said: As for "Bismillah," we do not know what is meant by "Bismillah-ir-Rahman-ir-Rahim" (In the name of Allah most Gracious and most Merciful). But write what we understand, i. e. Bi ismika allahumma (in thy name. O Allah). Then, the Prophet (may peace be upon him) said: Write: "From Muhammad, the Messenger of Allah." They said: If we knew that thou were the Messenger of Allah, we would follow you. Therefore, write your name and the name of your father. So the Holy Prophet (may peace be upon him) said: Write "From Muhammad b. 'Abdullah." They laid the condition on the Prophet (may peace be upon him) that anyone who joined them from the Muslims, the Meccans would not return him, and anyone who joined you (the Muslims) from them, you would send him back to them. The Companions said: Messenger of Allah, should we write this? He said: Yes. One who goes away from us to join them-may Allah keep him away! and one who comes to join us from them (and is sent back) Allah will provide him relief and a way of escape.

یہ حدیث شیئر کریں