صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 145

غزوہ احد کے بیان میں

راوی: یحیی بن یحیی تمیمی , عبدالعزیز بن ابی حازم , عبدالعزیز بن ابوحازم

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی التَّمِيمِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَمِعَ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ يَسْأَلُ عَنْ جُرْحِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ فَقَالَ جُرِحَ وَجْهُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکُسِرَتْ رَبَاعِيَتُهُ وَهُشِمَتْ الْبَيْضَةُ عَلَی رَأْسِهِ فَکَانَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَغْسِلُ الدَّمَ وَکَانَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ يَسْکُبُ عَلَيْهَا بِالْمِجَنِّ فَلَمَّا رَأَتْ فَاطِمَةُ أَنَّ الْمَائَ لَا يَزِيدُ الدَّمَ إِلَّا کَثْرَةً أَخَذَتْ قِطْعَةَ حَصِيرٍ فَأَحْرَقَتْهُ حَتَّی صَارَ رَمَادًا ثُمَّ أَلْصَقَتْهُ بِالْجُرْحِ فَاسْتَمْسَکَ الدَّمُ

یحیی بن یحیی تمیمی، عبدالعزیز بن ابی حازم، حضرت عبدالعزیز بن ابوحازم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی اپنے باپ سے روایت ہے کہ سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے غزوہ احد کے دن زخمی ہونے کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا رسول اللہ کا چہرہ اقدس زخمی کیا گیا اور آگے سے ایک دانت ٹوٹ گیا اور خود آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) کے سر مبارک میں ٹوٹ گئی تھی فاطمہ (رضی اللہ عنہا) بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خون دھوتی تھیں اور حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن ابوطالب ڈھال میں پانی لا کر ڈال رہے تھے جب حضرت فاطمہ (رضی اللہ عنہا) نے دیکھا کہ پانی سے خون میں کمی نہیں بلکہ زیادتی ہو رہی ہے انہوں نے چٹائی کا ایک ٹکڑا لے کر جلایا یہاں تک کہ راکھ بن گئی پھر اسے زخم پر لگا دیا جس سے خون رک گیا۔

It has been narrated on the authority of Abd-ul-'Aziz b. Abu Hazim, who learnt from his father (Abu Hazim). The latter heard it from Sahl b. Sa'd who was asked about the injury which the Messenger of Allah (may peace be upon him) got on the day of the Battle of Uhud. He said: The face of the Messenger of Allah (may peace be upon him) was injured, his front teeth were damaged and his helmet was crushed. Fatima, the daughter of the Messenger of Allah (may peace be upon him), was washing the blood (from his head), and 'Ali b. Abu Talib was pouring water on it from a shield. When Fatima saw that the bleeding had increased on account of (pouring) water (on the wound), she took a piece of mat and burnt it until it was reduced to ashes. She put the ashes on the wound and the bleeding stopped.

یہ حدیث شیئر کریں