سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ میقاتوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 623

محرم کے واسطے رنگین کپڑے استعمال کرنے کی کراہٹ سے متعلق

راوی: محمد بن مثنی , یحیی بن سعید , جعفر بن محمد

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ أَتَيْنَا جَابِرًا فَسَأَلْنَاهُ عَنْ حَجَّةِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحَدَّثَنَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْ اسْتَقْبَلْتُ مِنْ أَمْرِي مَا اسْتَدْبَرْتُ لَمْ أَسُقْ الْهَدْيَ وَجَعَلْتُهَا عُمْرَةً فَمَنْ لَمْ يَکُنْ مَعَهُ هَدْيٌ فَلْيُحْلِلْ وَلْيَجْعَلْهَا عُمْرَةً وَقَدِمَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ مِنْ الْيَمَنِ بِهَدْيٍ وَسَاقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْمَدِينَةِ هَدْيًا وَإِذَا فَاطِمَةُ قَدْ لَبِسَتْ ثِيَابًا صَبِيغًا وَاکْتَحَلَتْ قَالَ فَانْطَلَقْتُ مُحَرِّشًا أَسْتَفْتِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ فَاطِمَةَ لَبِسَتْ ثِيَابًا صَبِيغًا وَاکْتَحَلَتْ وَقَالَتْ أَمَرَنِي بِهِ أَبِي صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ صَدَقَتْ صَدَقَتْ صَدَقَتْ أَنَا أَمَرْتُهَا

محمد بن مثنی، یحیی بن سعید، جعفر بن محمد رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ہم لوگ حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس پہنچے اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حج کے بارے میں ہم نے دریافت کیا تو انہوں نے بیان کیا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا یعنی مکہ مکرمہ پہنچنے کے بعد جو کچھ مجھے اب معلوم ہوا ہے اگر مجھے اس سے پہلے معلوم ہوتا تو میں اپنے ساتھ قربانی کا جانور نہ لے کر آتا اور میں عمرہ کرتا۔ اس وجہ سے جس شخص کے پاس قربانی کا جانور (یعنی ہدی نہ ہو) وہ عمرہ کرنے کے بعد احرام کھول ڈالے۔ اسی وجہ سے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ملک یمن سے اور مدینہ منورہ سے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہدی یعنی قربانی کا جانور ساتھ لے کر آئے تھے ان حضرات نے دفعتاً حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو دیکھا کہ وہ رنگین لباس زیب تن کئے ہوئے تھیں اور انہوں نے سرمہ بھی لگا رکھا تھا۔ اور میں نے خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے رنگین کپڑے پہن رکھے ہیں اور انہوں نے سرمہ بھی لگا رکھا ہے پھر یہ بات ہے کہ وہ یہ بھی فرما رہی ہیں کہ مجھ کو میرے والد ماجد نے اس طرح کا حکم فرمایا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جی ہاں یہ بات درست ہے وہ سچ کہہ رہی ہیں میں نے ہی اس طرح کا حکم دیا تھا۔

It was narrated that Ja’far bin Muhammad said: “My father said: ‘We came to Jabir and asked him about the Hajj of the Prophet ,. He told us that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Had I known when I set out what I know now, I would have brought the HadI (sacrificial animal) with me and I would not have made it ‘Umrah. Whoever does not have a HadI with him, let him exit Ihram and make it ‘Umrah.” ‘All, may Allah be pleased with him, came from Yemen with a HadI, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم brought a HadI from Al-Madinab. Fatimah had put on a dyed garment and applied kohl to her eyes, and he (‘All)) said: “I went to the Prophetto complain about that and find out whether she could do that. I said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, Fatimah has put on a dyed garment and applied kohl to her eyes, and she said, the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم told me to do that.’ He said:
‘She is telling the truth, she is telling the truth, she is telling the truth. I told her to do that.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں