بنی ہاشم کے لئے صدقہ لینا جائز نہیں ہے
راوی: محمد بن کثیر , شعبہ , حکم ابن ابی رافع , ابن ابی رافع
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ ابْنِ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِي رَافِعٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ رَجُلًا عَلَی الصَّدَقَةِ مِنْ بَنِي مَخْزُومٍ فَقَالَ لِأَبِي رَافِعٍ اصْحَبْنِي فَإِنَّکَ تُصِيبُ مِنْهَا قَالَ حَتَّی آتِيَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَسْأَلَهُ فَأَتَاهُ فَسَأَلَهُ فَقَالَ مَوْلَی الْقَوْمِ مِنْ أَنْفُسِهِمْ وَإِنَّا لَا تَحِلُّ لَنَا الصَّدَقَةُ
محمد بن کثیر، شعبہ، حکم ابن ابی رافع، حضرت ابن ابی رافع سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بنی مخزون میں سے ایک شخص کو صدقہ کی وصولیابی کے لئے بھیجا اس نے ابورافع سے کہا تم بھی میرے ساتھ رہو تمہیں بھی کچھ مل جائے گا میں نے کہا پہلے میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کر لوں جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آکر پوچھا تو فرمایا کسی قوم کا آزاد کردہ غلام اس قوم میں شمار ہوتا ہے اور ہمارے لئے صدقہ لینا جائز نہیں ہے (لہذا تیرے لئے بھی جائز نہ ہوگا کیونکہ تو ہمارا آزاد کردہ غلام ہے)۔