کافر قیدی کی لاش فدیہ لے کر نہ دی جائے
راوی: محمود بن غیلان , ابواحمد , سفیان , ابن ابی لیلی , حکم , مقسم , ابن عباس
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ الْحَکَمِ عَنْ مِقْسَمٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ الْمُشْرِکِينَ أَرَادُوا أَنْ يَشْتَرُوا جَسَدَ رَجُلٍ مِنْ الْمُشْرِکِينَ فَأَبَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَبِيعَهُمْ إِيَّاهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ الْحَکَمِ وَرَوَاهُ الْحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاةَ أَيْضًا عَنْ الْحَکَمِ و قَالَ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ ابْنُ أَبِي لَيْلَی لَا يُحْتَجُّ بِحَدِيثِهِ و قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ ابْنُ أَبِي لَيْلَی صَدُوقٌ وَلَکِنْ لَا نَعْرِفُ صَحِيحَ حَدِيثِهِ مِنْ سَقِيمِهِ وَلَا أَرْوِي عَنْهُ شَيْئًا وَابْنُ أَبِي لَيْلَی صَدُوقٌ فَقِيهٌ وَرُبَّمَا يَهِمُ فِي الْإِسْنَادِ حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ قَالَ فُقَهَاؤُنَا ابْنُ أَبِي لَيْلَی عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شُبْرُمَةَ
محمود بن غیلان، ابواحمد، سفیان، ابن ابی لیلی، حکم، مقسم، حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ مشرکین نے چاہا کہ ایک مشرک کی لاش کو فدیہ دے کر لے لیں تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے بیچنے سے انکار کر دیا یہ حدیث غریب ہے ہم اسے صرف حکم کی روایت سے جانتے ہیں حجاج بن ارطاة بھی یہ حدیث حکم سے ہی نقل کرتے ہیں امام احمد بن حنبل، ابن ابی لیلی کی حدیث کو قابل احتجاج نہیں سمجھتے۔ امام بخاری ان کی روایت کی توثیق کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان کی صحیح اور ضعیف روایت میں امتیاز نہیں ہو سکتا اس لئے کہ میں ان سے روایت نہیں کرتا۔ ابن ابی لیلی فقیہ اور سچے ہیں لیکن اسناد میں وہم کر جاتے ہیں۔ نصر بن علی، عبداللہ بن داؤد سے اور وہ سفیان سے نقل کرتے ہیں ہمارے فقہاء ابن ابی لیلی اور عبداللہ بن شبرمہ ہیں۔
Sayydina Ibn Abbas (RA) said that the idelators wished to buy the corpse of a captive idolator, but the Prophet (SAW) refused to sell it to them.