مال کا حق
راوی: عثمان بن ابی شیبہ , یحیی بن یعلی , غیلان , جعفربن ایاس , مجاہد , ابن عباس
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَعْلَی الْمُحَارِبِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا غَيْلَانُ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ إِيَاسٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ وَالَّذِينَ يَکْنِزُونَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ قَالَ کَبُرَ ذَلِکَ عَلَی الْمُسْلِمِينَ فَقَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَا أُفَرِّجُ عَنْکُمْ فَانْطَلَقَ فَقَالَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ إِنَّهُ کَبُرَ عَلَی أَصْحَابِکَ هَذِهِ الْآيَةُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ لَمْ يَفْرِضْ الزَّکَاةَ إِلَّا لِيُطَيِّبَ مَا بَقِيَ مِنْ أَمْوَالِکُمْ وَإِنَّمَا فَرَضَ الْمَوَارِيثَ لِتَکُونَ لِمَنْ بَعْدَکُمْ فَکَبَّرَ عُمَرُ ثُمَّ قَالَ لَهُ أَلَا أُخْبِرُکَ بِخَيْرِ مَا يَکْنِزُ الْمَرْئُ الْمَرْأَةُ الصَّالِحَةُ إِذَا نَظَرَ إِلَيْهَا سَرَّتْهُ وَإِذَا أَمَرَهَا أَطَاعَتْهُ وَإِذَا غَابَ عَنْهَا حَفِظَتْهُ
عثمان بن ابی شیبہ، یحیی بن یعلی، غیلان، جعفربن ایاس، مجاہد، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ جب یہ آیت (وَالَّذِيْنَ يَكْنِزُوْنَ الذَّهَبَ وَالْفِضَّةَ الخ۔ ) 9۔ التوبہ : 34) نازل ہوئی تو مسلمانوں پر بہت شاق ہوئی حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میں تمہاری مشکل حل کرتا ہوں اور وہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ آیت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اصحاب پر بہت شاق ہو رہی ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے زکوة اس لئے فرض کی تاکہ تمہارا باقی مال پاک ہو جائے (لہذا وہ مال جسکی زکوة دیدی جائے وہ کنز میں شامل نہیں ہے) اور اللہ نے میراث مقرر کی تاکہ بعد والے لوگوں کو مال ملے یہ سن کر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمایا کیا میں تجھ کو وہ بات نہ بتاؤں جو سب چیزوں سے بہتر ہے فرمایا وہ نیک عورت ہے کہ جب مرد اس کو دیکھے تو وہ اس کو خوش کردے اور جب کسی بات کا حکم دے تو اس کی تعمیل کرے اور مرد کی عدم موجودگی میں اس کے حقوق کی حفاظت کرے۔