سائل کا حق کیا ہے؟
راوی: قتیبہ بن سعید , لیث , سعید بن ابی سعید , عبدالرحمن بن بجید , ام بجید
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ بُجَيْدٍ عَنْ جَدَّتِهِ أُمِّ بُجَيْدٍ وَکَانَتْ مِمَّنْ بَايَعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْکَ إِنَّ الْمِسْکِينَ لَيَقُومُ عَلَی بَابِي فَمَا أَجِدُ لَهُ شَيْئًا أُعْطِيهِ إِيَّاهُ فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ لَمْ تَجِدِي لَهُ شَيْئًا تُعْطِينَهُ إِيَّاهُ إِلَّا ظِلْفًا مُحْرَقًا فَادْفَعِيهِ إِلَيْهِ فِي يَدِهِ
قتیبہ بن سعید، لیث، سعید بن ابی سعید، عبدالرحمن بن بجید، حضرت ام بجید سے روایت ہے اور ام بجید نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیعت کی تھی کہ انہوں عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسکین میرے دروازے پر آکھڑا ہوتا ہے اور میرے پاس اس کو دینے کو کوئی چیز نہیں ہوتی (تو میں کیا کروں؟) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تیرے پاس دینے کو کچھ نہ سوائے ایک جلے ہوئے کھر کے تو اس کے ہاتھ میں وہی پکڑا دے۔