عورتوں کے دامن کی لمبائی
راوی: حسن بن علی , خلال عبدالرزاق , معمر , ایوب , نافع , ابن عمر
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ خُيَلَائَ لَمْ يَنْظُرْ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَقَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ فَکَيْفَ يَصْنَعْنَ النِّسَائُ بِذُيُولِهِنَّ قَالَ يُرْخِينَ شِبْرًا فَقَالَتْ إِذًا تَنْکَشِفُ أَقْدَامُهُنَّ قَالَ فَيُرْخِينَهُ ذِرَاعًا لَا يَزِدْنَ عَلَيْهِ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
حسن بن علی، خلال عبدالرزاق، معمر، ایوب، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص تکبر سے کپڑا گھسیٹ کر چلے اللہ قیامت کے دن اس کی طرف نظر رحمت نہیں فرمائے گا حضرت ام سلمہ نے عرض کیا عورتیں اپنے دامنوں کا کیا کریں آپ نے فرمایا وہ ایک بالشت لٹکا کر رکھیں انہوں نے عرض کیا اس صورت میں ان کے قدم کھل جائیں گے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو پھر ایک ہاتھ تک لٹکا سکتی ہیں اس سے زیادہ نہیں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے اور اس حدیث میں عورتوں کو کپڑا لٹکانے کی اجازت ہے کیونکہ اس میں زیادہ پردہ ہے۔
Sayyidina Ibn Umar (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “If anyone trails arrogantly his lower garment below his ankles then Allah will not look at huh on the day of Resurrection.” Sayyidah Umm Salamah asked him. “How should women make their skirts?” He said, “Let them leave it down a span.” She said, “In that case, a woman’s legs might be uncovered.” So, he said, “They may let it down a cubit, but not more.”
[Muslim 2085]