سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ میقاتوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 649

حج تمتع کے متعلق احادیث

راوی: محمد بن مثنی , عبدالرحمن , سفیان , قیس , ابن مسلم , طارق بن شہاب , ابوموسی

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ قَيْسٍ وَهُوَ ابْنُ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي مُوسَی قَالَ قَدِمْتُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ بِالْبَطْحَائِ فَقَالَ بِمَا أَهْلَلْتَ قُلْتُ أَهْلَلْتُ بِإِهْلَالِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ هَلْ سُقْتَ مِنْ هَدْيٍ قُلْتُ لَا قَالَ فَطُفْ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ حِلَّ فَطُفْتُ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ أَتَيْتُ امْرَأَةً مِنْ قَوْمِي فَمَشَطَتْنِي وَغَسَلَتْ رَأْسِي فَکُنْتُ أُفْتِي النَّاسَ بِذَلِکَ فِي إِمَارَةِ أَبِي بَکْرٍ وَإِمَارَةِ عُمَرَ وَإِنِّي لَقَائِمٌ بِالْمَوْسِمِ إِذْ جَائَنِي رَجُلٌ فَقَالَ إِنَّکَ لَا تَدْرِي مَا أَحْدَثَ أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ فِي شَأْنِ النُّسُکِ قُلْتُ يَا أَيُّهَا النَّاسُ مَنْ کُنَّا أَفْتَيْنَاهُ بِشَيْئٍ فَلْيَتَّئِدْ فَإِنَّ أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ قَادِمٌ عَلَيْکُمْ فَأْتَمُّوا بِهِ فَلَمَّا قَدِمَ قُلْتُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ مَا هَذَا الَّذِي أَحْدَثْتَ فِي شَأْنِ النُّسُکِ قَالَ إِنْ نَأْخُذْ بِکِتَابِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فَإِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَالَ وَأَتِمُّوا الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ لِلَّهِ وَإِنْ نَأْخُذْ بِسُنَّةِ نَبِيِّنَا صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنَّ نَبِيَّنَا صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَحِلَّ حَتَّی نَحَرَ الْهَدْيَ

محمد بن مثنی، عبدالرحمن، سفیان، قیس، ابن مسلم، طارق بن شہاب، ابوموسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں میں مقام بطحاء میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دریافت فرمایا تم نے کس چیز کا احرام باندھا ہے۔ میں نے عرض کیا جس چیز کا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے احرام باندھا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کیا تم قربانی کا جانور ساتھ لے کر آئے ہو؟ اس پر میں نے عرض کیا نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا پھر بیت اللہ شریف اور کوہ صفا اور مروہ کا طواف کرنے کے بعد احرام کھول دو۔ حضرت ابوموسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں میں طواف اور صفا اور مروہ کی سعی کرنے کے بعد اپنی ایک خاتون کے نزدیک آیا تو اس نے میرے سر میں کنگھا کیا اور سر کو دھویا۔ اس لئے میں ابوبکر صدیق اور عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے خلافت کے زمانہ میں اسی بات کا فتوی ٰدیتا رہا حتی کہ ایک حج کے وقت میں کھڑا تھا کہ ایک آدمی آیا اور وہ بیان کرنے لگا کہ آپ کو اس کا علم نہیں حضرت امیرالمومنین نے آپ کے بعد حج کے بارے میں کوئی نیا حکم صادر فرمایا ہے۔ اس پر انہوں نے فرمایا اگر ہم لوگوں کا عمل قرآن مجید پر ہے تو حکم یہی ہے کہ حج اور عمرہ کو رضائے الٰہی کے واسطے انجام دو اور اگر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے طریقہ مبارک کے مطابق ہمارا عمل ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قربانی کرنے تک احرام نہیں کھولا؟

It was narrated that Abu Musa said: “I came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم when he was in Al-Batha’, and he said: ‘For what have you entered hiram?’ I said: ‘I have entered Ihram for that for which the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمhad entered I He said: ‘Have you brought a HadI (sacrificial animal)?’ I said: ‘No.’ He said: ‘Then circumambulate the House and (perform Sa’I) between A Safa and Al-Marwah, then exit Ihram.’ So I circumambulated the
House and (performed Sa’I) between As-Safa and Al-Marwah, then went to a woman of my people and she combed and washed my hair. I used to issue Fatwas to the people based on that, during the Khilafah of Abu Bakr and ‘Umar. Then one day during Hajj season a man came to me and said: ‘You do not know what the Commander of the Believers has introduced concerning the rites. I said: people, whoever heard our Fatwa, let him not rush to follow it, for the Commander of the Believers is coming to you, and you should follow him. When he came, I said: Commander of the Believers! What is this that you have introduced concerning the rites? He said: If we follow the Book of Allah, then Allah, the Mighty and Sublime, says: ‘And complete the Hajj and ‘Umrah for Allah.’ And if we follow the Sunnah of our Prophet , then our Prophet did not exit Ihram until he had slaughtered the HadI (sacrificial animal).” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں