نرم مزاج اور نرم خو شخص کی فضیلت
راوی:
وعن عبد الله بن مسعود قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ألا أخبركم بمن يحرم على النار وبمن تحرم النار عليه ؟ على كل هين لين قريب سهل . رواه أحمد والترمذي وقال هذا حديث حسن غريب
" اور حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا کیا میں بتاؤں کہ وہ شخص کون ہے جو آگ پر حرام ہوگا جس پر آگ حرام ہو گی، تو سنو دوزخ کی آگ ہر اس شخص پر حرام ہو گی جو نرم مزاج، نرم طبعیت ، لوگوں سے نزدیک اور نرم خو ہو، اس روایت کو احمد، ترمذی نے نقل کیا ہے اور ترمذی نے کہا ہے کہ یہ حدیث حسن غریب ہے۔
تشریح
سوال۔ کیا میں بتاؤں الخ میں از راہ مبالغہ و تاکید دونوں صورتیں یعنی اس شخص کا آگ پر حرام ہونا اور آگ کا اس شخص پر حرام ہونا ذکر فرمائیں اور چونکہ دونوں عبارتوں کا حاصل ایک ہی ہے یعنی اس شخص کا دوزخ کی آگ سے محفوظ رہنا اس لئے جواب میں دوسری ہی صورت کے بیان پر اکتفاء کیا اور ویسے بھی یہ بات عام بول چال کے زیادہ قریب ہے کیونکہ عام طور پر اس طرح کہا جاتا ہے کہ دوزخ کی آگ فلاں شخص پر حرام ہے۔