سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ میقاتوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 672

جس خاتون کو نفاس جاری ہو وہ کس طریقہ سے لبیک پڑھے؟

راوی: محمد بن عبداللہ بن حکم , شعیب , لیث , ابن ہاد , جعفر بن محمد , وہ اپنے والد سے , جابر بن عبداللہ

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَکَمِ عَنْ شُعَيْبٍ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ الْهَادِ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تِسْعَ سِنِينَ لَمْ يَحُجَّ ثُمَّ أَذَّنَ فِي النَّاسِ بِالْحَجِّ فَلَمْ يَبْقَ أَحَدٌ يَقْدِرُ أَنْ يَأْتِيَ رَاکِبًا أَوْ رَاجِلًا إِلَّا قَدِمَ فَتَدَارَکَ النَّاسُ لِيَخْرُجُوا مَعَهُ حَتَّی جَائَ ذَا الْحُلَيْفَةِ فَوَلَدَتْ أَسْمَائُ بِنْتُ عُمَيْسٍ مُحَمَّدَ بْنَ أَبِي بَکْرٍ فَأَرْسَلَتْ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ اغْتَسِلِي وَاسْتَثْفِرِي بِثَوْبٍ ثُمَّ أَهِلِّي فَفَعَلَتْ مُخْتَصَرٌ

محمد بن عبداللہ بن حکم، شعیب، لیث، ابن ہاد، جعفر بن محمد، وہ اپنے والد سے، جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نو سال تک حج نہیں فرمایا پھر دسویں سال اعلان کیا گیا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس سال حج ادا فرمائیں گے۔ اس وجہ سے جس آدمی میں بھی سوار ہونے یا پیدل چلنے کی طاقت تھی وہ شخص لازمی طور پر حاضر ہوا اور لوگ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ جانے کے واسطے ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش میں مشغول ہوگئے جس وقت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مقام ذوالحلیفہ پہنچ گئے تو اسماء بنت عمیس کے محمد بن ابی بکر کی ولادت مبارکہ ہوئی اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں عرض کرایا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم لوگ غسل کرو اور ایک کپڑا رکھ کر لبیک لبیک کہو اس کے بعد انہوں نے اسی طریقہ سے عمل فرمایا (زیر نظر حدیث طویل حدیث کا خلاصہ ہے)۔

It was narrated that Jabir bin ‘Abdullah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم stayed for nine years during which he did not perform Hajj. Then it was announced among the people that he was going for Hajj. No one who
was able to come riding or on foot stayed behind, and the people rushed to go out with him until he came to Dhul-Hulaifah. Asma’ bint ‘Umais gave birth to Muhammad
bin Abi Bakr and she sent word to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (asking what she should do). He said:
‘Perform Ghusl and wrap a cloth around your private parts, then begin the Talbiyah.’ So she did that.” An abridgment .(Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں