سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ میقاتوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 677

شرط لگاتے وقت کس طرح کہا جائے؟

راوی: ابراہیم بن یعقوب , ابونعمان , ثابت بن یزید احول , ہلال بن خباب , سعید بن جبیر , ابن عباس

أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ قَالَ حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ يَزِيدَ الْأَحْوَلُ قَالَ حَدَّثَنَا هِلَالُ بْنُ خَبَّابٍ قَالَ سَأَلْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ عَنْ الرَّجُلِ يَحُجُّ يَشْتَرِطُ قَالَ الشَّرْطُ بَيْنَ النَّاسِ فَحَدَّثْتُهُ حَدِيثَهُ يَعْنِي عِکْرِمَةَ فَحَدَّثَنِي عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ ضُبَاعَةَ بِنْتَ الزُّبَيْرِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ أَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أُرِيدُ الْحَجَّ فَکَيْفَ أَقُولُ قَالَ قُولِي لَبَّيْکَ اللَّهُمَّ لَبَّيْکَ وَمَحِلِّي مِنْ الْأَرْضِ حَيْثُ تَحْبِسُنِي فَإِنَّ لَکِ عَلَی رَبِّکِ مَا اسْتَثْنَيْتِ

ابراہیم بن یعقوب، ابونعمان، ثابت بن یزید احول، ہلال بن خباب، سعید بن جبیر، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں ضباعہ بنت زبیر بنت عبدالمطلب رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! میں حج کرنے کا ارادہ کرنا چاہتی ہوں میں نیت کس طریقہ سے کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اس طریقہ سے پڑھولَبَّيْکَ اللَّهُمَّ لَبَّيْکَ " آخر تک یعنی اے اللہ میں حاضر ہوں میرا احرام وہیں تک ہے کہ جس جگہ تو مجھ کو نہ روک دے (یعنی ماہواری وغیرہ آنے کی وجہ سے) اس وجہ سے کہ جو چیز تم نے مستثنی کی ہے وہ تم لوگوں کے پروردگار کی وجہ سے ہے۔

Hilal bin Khabbab said: “I asked Saeed bin Jubair about a man who performs Iiajj and stipulates a condition. He said: ‘Conditions are something that people do among themselves.’ I narrated the Hadith of ‘Ikrimah to him, and he narrated to me from Ibn ‘Abbas, that Duba’ah bint Az-Zubair bin ‘Abdul-Muttalib came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, and said: ‘0
Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, I want to perform Hall, so what should I say He said: ‘Say: (Here I am, 0
Allah, Here I am, and I shall exit Ihram at any place where You decree that I cannot proceed.)” And whatever condition you stipulate will be accepted by your Lord.” (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں