جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 1862

لوہے اور پیتل کی انگوٹھی۔

راوی: محمد بن حمید , زید بن حباب , ابوتمیلہ , عبداللہ بن مسلم , عبداللہ بن بریدہ اپنے والد

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ حُبَابٍ وَأَبُو تُمَيْلَةَ يَحْيَی بْنُ وَاضِحٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْهِ خَاتَمٌ مِنْ حَدِيدٍ فَقَالَ مَا لِي أَرَی عَلَيْکَ حِلْيَةَ أَهْلِ النَّارِ ثُمَّ جَائَهُ وَعَلَيْهِ خَاتَمٌ مِنْ صُفْرٍ فَقَالَ مَا لِي أَجِدُ مِنْکَ رِيحَ الْأَصْنَامِ ثُمَّ أَتَاهُ وَعَلَيْهِ خَاتَمٌ مِنْ ذَهَبٍ فَقَالَ مَالِي أَرَی عَلَيْکَ حِلْيَةَ أَهْلِ الْجَنَّةِ قَالَ مِنْ أَيِّ شَيْئٍ أَتَّخِذُهُ قَالَ مِنْ وَرِقٍ وَلَا تُتِمَّهُ مِثْقَالًا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُسْلِمٍ يُکْنَی أَبَا طَيْبَةَ وَهُوَ مَرْوَزِيٌّ

محمد بن حمید، زید بن حباب، ابوتمیلہ، عبداللہ بن مسلم، حضرت عبداللہ بن بریدہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو اس کی انگلی میں لوہے کی انگوٹھی تھی فرمایا کیا بات ہے میں تمہارے ہاتھوں میں اہل دوزخ کا زیور دیکھ رہا ہوں۔ جب وہ دوبارہ حاضر ہوا تو اس کے ہاتھ میں پیتل کی انگوٹھی تھی فرمایا کیا بات ہے میں تم سے بتوں کی بو پا رہا ہوں پس جب وہ تیسری مرتبہ حاضر ہوا تو اس کے ہاتھ میں سونے کی انگوٹھی تھی فرمایا کیا بات ہے کہ میں تمہارے جسم پر اہل دوزخ کا زیور دیکھ رہا ہوں عرض کیا تو کس چیز کی انگوٹھی بنواؤں؟ فرمایا چاندی کی اور وہ بھی ایک مثقال سے کم ہو یہ حدیث غریب ہے عبداللہ بن مسلم کی کنیت ابوطیبہ ہے اور یہ مروزی ہیں۔

Abdullah ibn Buraydah reported on the authority of his father that a man came to the Prophet He had an iron ring on his hand. He asked, “Why is it that I see on you the adornment of the people of Fire?” When he came again, he wore a ring of yellow copper, and the Prophet (SAW) said, ‘Why do I smell the odour of idols on you?” Then the next time he had on him a ring of gold, and he asked him, “Why is it that I see on you the ornament of the inhabitants of paradise?” He asked, “What material should I select?” He said, “Silver, but not weighing as much as a mithqal.’

[Abu Dawud 4223]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں