سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ میقاتوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 692

(قربانی کے جانور) یعنی ہدی کے گلے میں کچھ لٹکانے سے متعلق احادیث

راوی: محمد بن سلمہ , ابن قاسم , مالک , نافع , عبداللہ بن عمر , حفصہ

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ الْقَاسِمِ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ حَفْصَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا شَأْنُ النَّاسِ قَدْ حَلُّوا بِعُمْرَةٍ وَلَمْ تَحْلِلْ أَنْتَ مِنْ عُمْرَتِکَ قَالَ إِنِّي لَبَّدْتُ رَأْسِي وَقَلَّدْتُ هَدْيِي فَلَا أَحِلُّ حَتَّی أَنْحَرَ

محمد بن سلمہ، ابن قاسم، مالک، نافع، عبداللہ بن عمر، حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس بات کی وجہ کیا ہے کہ لوگوں نے عمرہ کرنے کے بعد احرام کھول دیا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے احرام نہیں کھولا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں نے تو اپنے بالوں کو جما لیا ہے اور (قربانی کے جانور) ہدی کے گلے میں ہار پہنا دیا ہے اس وجہ سے میں قربانی کرنے تک احرام نہیں کھولوں گا۔

It was narrated from Hafsah, the wife of the Prophet , that she said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, why is it that the people have exited Ihram for ‘Umrah but you have not exited your Ihram for ‘Umrah?” He said: “I have matted my hair and garlanded my HadI, so I will not exit Ihram until I have offered the sacrifice.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں