مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ فقراء کی فضیلت اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی معاشی زندگی ۔ حدیث 1042

تواضع اختیار کرو

راوی:

وعن عمر قال وهو على المنبر يا أيها الناس تواضعوا فإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول من تواضع لله رفعه الله فهو في نفسه صغير وفي أعين الناس عظيم ومن تكبر وضعه الله فهو في أعين الناس صغير وفي نفسه كبير حتى لهو أهون عليهم من كلب أو خنزير

اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دن انہوں نے منبر پر کھڑے ہو کر خطبہ دیتے ہوئے فرمایا کہ تواضع اختیار کرو کیونکہ میں نے رسول اللہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جو شخص اللہ کی رضا و خوشنودی کے لئے لوگوں کے ساتھ تواضع اور فروتنی اختیار کرتا ہے تو اللہ اس کے مرتبہ کو بلند کر دیتا ہے چنانچہ وہ اپنی نظر میں تو حقیر ہوتا ہے کیونکہ وہ اپنے نفس کو ذلت و حقارت کی نظر میں دیکھتا ہے اور جو شخص لوگوں کے ساتھ تکبر و غرور کرتا ہے اللہ اس کے مرتبہ کو گرا دیتا ہے چنانچہ وہ لوگوں کی نظر میں تو حقیر ہوتا ہے لیکن اپنی نظر میں خود کو بلند مرتبہ سمجھتا ہے یہاں تک کہ وہ لوگوں کے نزدیک کتے یا سور سے بھی بدتر ہو جاتا ہے۔

تشریح
مطلب یہ ہے کہ متکبر و مغرور اگرچہ خود کو بڑا اور عزت دار سمجھتا ہے اور دوسروں کو بھی اپنی مصنوعی بڑائی اور عزت دکھاتا ہے لیکن وہ اللہ کے نزدیک بھی ذلیل و حقیر ہوتا ہے اور لوگوں کی نظروں میں بھی نہایت کمترو بے وقعت رہتا ہے اس کے برخلاف جو شخص تواضع فروتنی اختیار کرتا ہے وہ اگرچہ اپنی نظر میں خود کو حقیر سمجھتا ہے اور لوگوں کے سامنے بھی اپنے آپ کو کمترو بے وقعت ظاہر کرتا ہے مگر اللہ کے نزدیک اس کا مرتبہ بہت بلند ہوتا ہے اور لوگوں کے نظروں میں بھی اس کی بڑی عزت وقعت ہوتی ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں