سرکاری ملازمین کے لئے تحائف وصول کرنے کی حرمت کے بیان
راوی: اسحاق بن ابراہیم , جریر , شیبانی , عبداللہ بن ذکوان , ابوزناد , عروہ بن زبیر , ابوحمید ساعد ی
و حَدَّثَنَاه إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ ذَکْوَانَ وَهُوَ أَبُو الزِّنَادِ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَعْمَلَ رَجُلًا عَلَی الصَّدَقَةِ فَجَائَ بِسَوَادٍ کَثِيرٍ فَجَعَلَ يَقُولُ هَذَا لَکُمْ وَهَذَا أُهْدِيَ إِلَيَّ فَذَکَرَ نَحْوَهُ قَالَ عُرْوَةُ فَقُلْتُ لِأَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ أَسَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مِنْ فِيهِ إِلَی أُذُنِي
اسحاق بن ابراہیم، جریر، شیبانی، عبداللہ بن ذکوان، ابوزناد، عروہ بن زبیر، ابوحمید ساعدی، حضرت ابوحمید ساعدی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو صدقہ کی وصولی کے لئے عامل مقرر فرمایا وہ کثیر مال لے کر حاضر ہوا اور کہنے لگا یہ تمہارے لئے ہے اور یہ مجھے ہدیہ دیا گیا ہے پھر اسی طرح حدیث ذکر فرمائی عروہ کہتے ہیں کہ میں نے ابوحمید ساعدی سے پوچھا کیا تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث سنی تو انہوں نے کہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے منہ مبارک سے میرے کانوں نے سنا۔
It has been narrated on the authority of Abu Humaid as-Sa'idi that the Messenger of Allah (may peace be upon him) appointed a man in charge of Sadaqa (authorising him to receive charity from the people on behalf of the State). He came (back to the Holy prophet) with a large number of things and started saying: This is for you and this has been presented to me as a gift. Here follows the tradition that has gone before except that 'Urwa (one of the narrators in the chain of transmitters) asked Abu Humaid: Did you hear it from the Messenger of Allah (himself) (may peace be upon him)? He replied: My ears heard it from his mouth.