مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ توکل اور صبر کا بیان ۔ حدیث 1075

نعمت خداوندی میں خیانت کی سزا

راوی:

وعن عمار بن ياسر قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم أنزلت المائدة من السماء خبزا ولحما وأمروا أن لا يخونوا ولا يدخروا لغد فخانوا وادخروا ورفعوا لغد فمسخوا قردة وخنازير . رواه الترمذي

" حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا " (حضرت عیسی علیہ السلام کی قوم پر ) آسمان سے روٹی اور گوشت کا خوان اتارا گیا اور ان کو حکم دیا گیا کہ نہ تو وہ اس میں خیانت کریں اور نہ آنے والے دن کے لئے ذخیرہ کریں (یعنی اس نعمت الٰہی کے بارے میں ان کو خاص طور پر دو حکم دئیے گئے) ایک تو یہ کہ کوئی شخص خیانت کا ارتکاب نہ کرے یعنی ایسا نہ ہو کہ وہ خوان جس کے قبضہ میں آئے وہ خود تو اچھا اچھا کھالے یا دوسروں سے زیادہ کھالے اور دوسرے لوگوں کو خراب یا کم کھانے کو ملے اور دوسرا حکم یہ تھا کہ جو خوان اترے اس کو بچا کر دوسرے دن کے لئے نہ اٹھا رکھیں ، لیکن انہوں نے خیانت کا ارتکاب بھی کیا اور ذخیرہ بھی کیا کہ آنے والے دن کے لئے اٹھا رکھا، چنانچہ ان کو بندر اور سور کی صورتوں میں تبدیل کردیا گیا " ۔ (ترمذی)

تشریح :
بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ ان میں سے جو لوگ بوڑھے تھے ان کو تو بندروں کی صورت میں تبدیل کردیا گیا اور جو لوگ جوان تھے ان کی صورتوں کو سوروں جیسی بنادیا ۔

یہ حدیث شیئر کریں