جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ کھانے کا بیان ۔ حدیث 1908

بھنا ہوا گوشت کھانا

راوی: حسن بن محمد بن زعفرانی , حجاج بن محمد , ابن جریج , محمد بن یوسف , عطاء بن یسار , ام سلمہ

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِيُّ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ أَنَّ عَطَائَ بْنَ يَسَارٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا قَرَّبَتْ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَنْبًا مَشْوِيًّا فَأَکَلَ مِنْهُ ثُمَّ قَامَ إِلَی الصَّلَاةِ وَمَا تَوَضَّأَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ وَالْمُغِيرَةِ وَأَبِي رَافِعٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ

حسن بن محمد بن زعفرانی، حجاج بن محمد، ابن جریج، محمد بن یوسف، عطاء بن یسار، حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پہلو کا بھنا ہوا گوشت پیش کیا پس آپ نے اسے کھانے کے بعد نماز کے لئے تشریف لے گئے اور وضو نہیں کیا۔ اس باب میں عبداللہ بن حارث، مغیرہ، اور ابورافع سے بھی احادیث منقول ہیں یہ حدیث اس سند سے حسن صحیح غریب ہے۔

Sayyidah Umm Salamah (RA) reported that she presented to Allah’s Messenger a roasted shoulder piece. He ate from it and then stood up for salah, but did not make (a fresh) ablution.

[Bukhari 207]

یہ حدیث شیئر کریں