سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ وصیت کا بیان۔ ۔ حدیث 1032

وصی کے لئے کیا جائز ہے اور کیا جائز نہیں ہے۔

راوی:

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ قَالَ الْوَصِيُّ أَمِينٌ فِي كُلِّ شَيْءٍ إِلَّا فِي الْعِتْقِ فَإِنَّ عَلَيْهِ أَنْ يُقِيمَ الْوَلَاءَ

یحیی بن حمزہ کی بھی یہی رائے ہے یحیی بن ابوکثیر فرماتے ہیں وصی شخص ہر معاملے میں امین ہوتا ہے البتہ آزاد کرنے کے معاملے میں نہیں ہوتا اس پر لازم ہے کہ وہ ولاء کو قائم رکھے۔

یہ حدیث شیئر کریں