صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ امارت اور خلافت کا بیان ۔ حدیث 269

غیر معصیت میں حاکموں کی اطاعت کے وجوب اور گناہ کے امور میں اطاعت کرنے کی حرمت کے بیان میں

راوی: محمد بن عبداللہ , ابن نمیر , زہیر بن حرب , ابوسعید اشج , وکیع , اعمش , سعد بن عبیدہ , ابوعبدالرحمن , علی

و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَأَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ وَتَقَارَبُوا فِي اللَّفْظِ قَالُوا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَرِيَّةً وَاسْتَعْمَلَ عَلَيْهِمْ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ وَأَمَرَهُمْ أَنْ يَسْمَعُوا لَهُ وَيُطِيعُوا فَأَغْضَبُوهُ فِي شَيْئٍ فَقَالَ اجْمَعُوا لِي حَطَبًا فَجَمَعُوا لَهُ ثُمَّ قَالَ أَوْقِدُوا نَارًا فَأَوْقَدُوا ثُمَّ قَالَ أَلَمْ يَأْمُرْکُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تَسْمَعُوا لِي وَتُطِيعُوا قَالُوا بَلَی قَالَ فَادْخُلُوهَا قَالَ فَنَظَرَ بَعْضُهُمْ إِلَی بَعْضٍ فَقَالُوا إِنَّمَا فَرَرْنَا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ النَّارِ فَکَانُوا کَذَلِکَ وَسَکَنَ غَضَبُهُ وَطُفِئَتِ النَّارُ فَلَمَّا رَجَعُوا ذَکَرُوا ذَلِکَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَوْ دَخَلُوهَا مَا خَرَجُوا مِنْهَا إِنَّمَا الطَّاعَةُ فِي الْمَعْرُوفِ

محمد بن عبد اللہ، ابن نمیر، زہیر بن حرب، ابوسعید اشج، وکیع، اعمش، سعد بن عبیدہ، ابوعبدالرحمن، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لشکر کو بھیجا اور اس پر ایک انصاری کو امیر مقرر فرمایا اور انہیں حکم دیا کہ وہ اس کی بات سنیں اور اطاعت کریں انہوں نے امیر کو کسی بات کی وجہ سے ناراض کردیا تو امیر نے کہا میرے پاس لکڑیاں جمع کرو انہوں نے جمع کردیں پھر کہا آگ جلاؤ تو انہوں نے جلادی پھر کہا کیا تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے حکم کو سننے اور اطاعت کرنے کا حکم نہیں دیا تھا انہوں نے کہا کیوں نہیں تو اس نے کہا آگ میں کود پڑو تو انہوں نے ایک دوسرے کو دیکھا اور کہا ہم آگ سے بھاگ کر ہی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور اسی بات پر ڈٹ گئے اس کا غصہ ٹھنڈا ہو گیا اور آگ بجھا دی گئی جب وہ واپس ہوئے تو انہوں نے اس بات کا ذکر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر وہ اس میں داخل ہو جاتے تو اس سے نکل نہ سکتے اطاعت تو نیکی میں ہی ہوتی ہے۔

It has been narrated on the authority of 'All who said: The Mersenger of Allah (may peace be upon him) sent an expeditionand appointed over the Mujahids a man from the Ansar. (While making the appointment), he ordered that his work should be listened to and obeyed. They made him angry in a matter. He said: Collect for me dry wood. They collected it for him. Then he said: Kindle a fire. They kindled (the fire). Then he said: Didn't the Messenger of Allah (may peace be upon him) order you to listen to me and obey (my orders)? They said: Yes. He said: Enter the fire. The narrator says: (At this), they began to look at one another and said: We fled from the fire to (find refuge with) the Messenger of Allah (may peace be upon him) (and now you order us to enter it). They stood quiet until his anger cooled down and the fire went out. When they returned, they related the incident to the Messenger of Allah (may peace be upon him). He said: If they had entered it, they would not have come out. Obedience (to the commander) is obligatory only in what is good.

یہ حدیث شیئر کریں