جو شخص تہائی حصہ کو وارثوں کی طرف واپس کردے۔
راوی:
حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ حَدَّثَنَا النُّعْمَانُ بْنُ الْمُنْذِرِ عَنْ مَكْحُولٍ قَالَ إِذَا كَانَ الْوَرَثَةُ مَحَاوِيجَ فَلَا أَرَى بَأْسًا أَنْ يُرَدَّ عَلَيْهِمْ مِنْ الثُّلُثِ قَالَ يَحْيَى فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِلْأَوْزَاعِيِّ فَأَعْجَبَهُ
مکحول بیان کرتے ہیں جب ورثاء غریب ہوجائیں تو میرے خیال میں اس میں کوئی حرج نہیں ہے کہ ایک تہائی مال انہیں کی طرف واپس کردیا جائے۔ یحیی بیان کرتے ہیں میں نے اس بات کا تذکرہ امام اوزاعی سے کیا تو انہیں یہ بات بہت پسند آئی۔