جب کوئی شخص کسی دوسرے شخص کے بارے میں وصیت کرے اور وہ شخص اس وقت موجود نہ ہو۔
راوی:
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا مَنْصُورٌ عَنْ الْحَسَنِ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ إِذَا أَوْصَى الرَّجُلُ إِلَى الرَّجُلِ وَهُوَ غَائِبٌ فَلْيَقْبَلْ وَصِيَّتَهُ وَإِنْ كَانَ حَاضِرًا فَهُوَ بِالْخِيَارِ إِنْ شَاءَ قَبِلَ وَإِنْ شَاءَ تَرَكَ
حسن بیان کرتے ہیں جب کوئی شخص کسی دوسرے شخص کے بارے میں وصیت کرے اور وہ شخص اس وقت موجود نہ ہو تو وہ اس وصیت کو قبول کرلے اگر وہ موجود ہوتا تو اسے اختیار ہوتا اگر چاہے تو قبول کرلے اور اگر چاہتا تو قبول نہ کرتا۔