جب کوئی شخص کسی دوسرے شخص کے بارے میں وصیت کرے اور وہ شخص اس وقت موجود نہ ہو۔
راوی:
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَسْعَدَ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ إِذَا أَوْصَى الرَّجُلُ إِلَى الرَّجُلِ وَهُوَ غَائِبٌ فَإِذَا قَدِمَ فَإِنْ شَاءَ قَبِلَ فَإِذَا قَبِلَ لَمْ يَكُنْ لَهُ أَنْ يَرُدَّ
حسن بیان کرتے ہیں جب کوئی شخص کسی غیر موجود شخص کے بارے وصیت کرتا ہے تو جب وہ دوسرا شخص آئے تو اسے اختیار ہوگا اگر وہ چاہے تو قبول کرلے اگر وہ قبول کرلیتا ہے تو اسے واپس کرنے کا اختیار نہیں ہوگا۔