جب کوئی شخص کسی دوسرے شخص کے بارے میں وصیت کرے اور وہ شخص اس وقت موجود نہ ہو۔
راوی:
حَدَّثَنَا الْوَضَّاحُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ عَنْ هِشَامٍ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ إِذَا أَوْصَى الرَّجُلُ إِلَى الرَّجُلِ فَعُرِضَتْ عَلَيْهِ الْوَصِيَّةُ وَكَانَ غَائِبًا فَقَبِلَ لَمْ يَكُنْ لَهُ أَنْ يَرْجِعَ
حسن بیان کرتے ہیں جب کوئی شخص کسی دوسرے شخص کو کوئی وصیت کرتا ہے اور اس دوسرے شخص کے سامنے اس وصیت کو پیش کیا جائے تو اگر وہ شخص غیر موجود ہو اور اسے قبول کرلے تب اسے اس بات کا اختیار نہیں ہوگا کہ وہ اس سے رجوع کرلے۔