صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ امارت اور خلافت کا بیان ۔ حدیث 312

جنگ کرنے کے ارادہ کے وقت لشکر کے امیر کی بیعت کرنے کے استحباب اور شجرہ کے نیچے بیعت رضوان کے بیان میں

راوی: محمد بن حاتم , حجاج , ابن جریج , ابوزبیر , جابر , ابوزبیر

و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ سَمِعَ جَابِرًا يَسْأَلُ کَمْ کَانُوا يَوْمَ الْحُدَيْبِيَةِ قَالَ کُنَّا أَرْبَعَ عَشْرَةَ مِائَةً فَبَايَعْنَاهُ وَعُمَرُ آخِذٌ بِيَدِهِ تَحْتَ الشَّجَرَةِ وَهِيَ سَمُرَةٌ فَبَايَعْنَاهُ غَيْرَ جَدِّ بْنِ قَيْسٍ الْأَنْصَارِيِّ اخْتَبَأَ تَحْتَ بَطْنِ بَعِيرِهِ

محمد بن حاتم، حجاج، ابن جریج، ابوزبیر، جابر، حضرت ابوزبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا گیا کہ وہ صلح حدیبیہ کے دن کتنے تھے تو انہوں نے کہا ہم چودہ سو تھے ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ایک درخت کے نیچے جو کہ کیکر کا تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ پکڑے ہوئے تھے سوائے جد بن قیس انصاری کے وہ اونٹ کے پیٹ کے نیچے چھپ گیا۔

It has been narrated on the authority of Abu Zubair who heard Jabir being questioned as to how many people were there on the Day of Hudaibiya He replied: We wore fourteen hundred. We swore fealty to him, and Umar was holding his hand while he was sitting Under the tree (to administer the oath). The tree was Samura (a wild tree found in desers). All of as took tha oath of fealty at his hands except Jadd b. Qais al-Ansari who hid himself under the belly of his camel.

یہ حدیث شیئر کریں