جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ کھانے کا بیان ۔ حدیث 1928

کدو کھانا

راوی: قتیبہ بن سعید , لیث , معاویہ بن صالح , ابوطالوت

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ أَبِي طَالُوتَ قَالَ دَخَلْتُ عَلَی أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ وَهُوَ يَأْکُلُ الْقَرْعَ وَهُوَ يَقُولُ يَا لَکِ شَجَرَةً مَا أَحَبَّکِ إِلَيَّ لِحُبِّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِيَّاکِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ حَکِيمِ بْنِ جَابِرٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ

قتیبہ بن سعید، لیث، معاویہ بن صالح، حضرت ابوطالوت سے روایت ہے کہ حضرت انس کے پاس حاضر ہوا وہ تو کدو کھا رہے تھے اور فرما رہے تھے کہ اے درخت میں تجھ سے کس قدر محبت کرتا ہوں اس لئے کہ تجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پسند فرماتے تھے۔ اس باب میں حکیم بن جابر بھی اپنے والد سے حدیث نقل کرتے ہیں یہ حدیث اس سند سے غریب ہے۔

Abu Talut said that when he went to Anas ibn Maalik (RA) he was eating pumpkin, saying the while, “0 Tree’ How much I loved you, for Allah’s Messenger (SAW) loved for you.’

یہ حدیث شیئر کریں