ایلاء کا بیان ۔
راوی: سوید بن سعید , یحییٰ بن زکریا بن ابی زائدہ , حارثہ بن محمد , عمرہ , عائشہ
حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ زَکَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ حَارِثَةَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا آلَی لِأَنَّ زَيْنَبَ رَدَّتْ عَلَيْهِ هَدِيَّتَهُ فَقَالَتْ عَائِشَةُ لَقَدْ أَقْمَأَتْکَ فَغَضِبَ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَآلَی مِنْهُنَّ
سوید بن سعید، یحییٰ بن زکریا بن ابی زائدہ، حارثہ بن محمد، عمرہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایلاء کیا اس لئے کہ حضرت زینب نے آپ کا بھیجا ہوا حصہ پھیر دیا تو حضرت عائشہ نے کہا زینب نے آپ کو شرمندہ کیا۔ یہ سن کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سخت ناراض ہوئے اور آپ نے ایلاء کیا ان (ازواج مطہرات) سے۔
It was narrated from 'Aishah that the Messenger of Allah P.B.U.H Swore to keep away from his wives, because Zainab had sent back his gift and 'Aishah said: "She has disgraced you." He became angry and Swore to keep away from them. (Da'if)