سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 232

لونڈی جب آزاد ہوگئی تو اپنے نفس پہ مختار ہے ۔

راوی: محمد بن مثنی , محمد بن خلاد , عبدالوہاب , خالد , عکرمہ , ابن عباس

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّائُ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَ زَوْجُ بَرِيرَةَ عَبْدًا يُقَالُ لَهُ مُغِيثٌ کَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ يَطُوفُ خَلْفَهَا وَيَبْکِي وَدُمُوعُهُ تَسِيلُ عَلَی خَدِّهِ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْعَبَّاسِ يَا عَبَّاسُ أَلَا تَعْجَبُ مِنْ حُبِّ مُغِيثٍ بَرِيرَةَ وَمِنْ بُغْضِ بَرِيرَةَ مُغِيثًا فَقَالَ لَهَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ رَاجَعْتِيهِ فَإِنَّهُ أَبُو وَلَدِکِ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ تَأْمُرُنِي قَالَ إِنَّمَا أَشْفَعُ قَالَتْ لَا حَاجَةَ لِي فِيهِ

محمد بن مثنی، محمد بن خلاد، عبدالوہاب، خالد، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے مروی ہے بریرہ کا خاوند مغیث غلام تھا اور میں اس وقت بھی وہ لمحے یاد رکھتا ہوں جب وہ بہہ رہے تھے۔ تب نبی نے فرمایا اے عباس ! تم تعجب نہیں کرتے کہ مغیث بریرہ سے کس قدر محبت رکھتا ہے اور بریرہ کو مغیث سے کتنی نفرت ہے؟ آخر آپ نے بریرہ سے فرمایا کاش تو لوٹ جا مغیث کے پاس وہ تیرے بچہ کا باپ ہے۔ اس نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! کیا آپ مجھے حکم دے رہے ہیں (لوٹنے کا) ؟ آپ نے فرمایا نہیں ! بلکہ صرف سفارش کرتا ہوں ۔

It was narrated that Ibn 'Abbas said: "The husband of Barirah was a slave called Mughith. It is as if I can see him now, walking behind her and weeping, with tears running down his cheeks. The Prophet P.B.U.H said to 'Abbas: '0 'Abbas, are you not amazed by the love of Mughith for Barirah, and, the hatred of Barirah for Mughith? And the Prophet P.B.U.H said to her: 'Why don't you take him back, for he is the father of your child?' She said: '0 Messenger of Allah, are you commanding me (to do so)?' He said: 'No, rather I am interceding,' She said: 'I have no need of him:" (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں