غلام کے بارے میں طلاق کا بیان ۔
راوی: محمد بن یحییٰ , یحییٰ بن عبداللہ بن بکیر , ابن لہیعہ , موسیٰ بن ایوب , عکرمہ , ابن عباس
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ مُوسَی بْنِ أَيُّوبَ الْغَافِقِيِّ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ سَيِّدِي زَوَّجَنِي أَمَتَهُ وَهُوَ يُرِيدُ أَنْ يُفَرِّقَ بَيْنِي وَبَيْنَهَا قَالَ فَصَعِدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمِنْبَرَ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ مَا بَالُ أَحَدِکُمْ يُزَوِّجُ عَبْدَهُ أَمَتَهُ ثُمَّ يُرِيدُ أَنْ يُفَرِّقَ بَيْنَهُمَا إِنَّمَا الطَّلَاقُ لِمَنْ أَخَذَ بِالسَّاقِ
محمد بن یحییٰ، یحییٰ بن عبداللہ بن بکیر، ابن لہیعہ، موسیٰ بن ایوب، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ ایک آدمی نبی کے پاس آیا اور کہا یا رسول اللہ ! میرے مالک نے اپنی لونڈی سے میرا نکاح کر دیا تھا۔ اب وہ کوشش کر رہا ہے کہ ہم دونوں میں جدائی کروادے۔ یہ سن کر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (غصہ کی حالت میں) منبر پر تشریف لائے اور کہا اے لوگو ! کیا حال ہے تم میں سے اس کا کہ وہ نکاح کر دیتا ہے اپنے غلام کا لونڈی سے پھر دونوں میں جدائی چاہتا ہے۔ (یاد رکھو!) طلاق کا اختیار اسی کو ہے جو پنڈلی تھامے ۔
It was narrated that Ibn 'Abbas said: "A man came to the Prophet P.B.U.H and said: '0 Messenger of Allah, my master married me to his slave woman, and now he wants to separate me and her.' The Messenger of Allah P.U.B.H ascended the pulpit and said: '0 people, what is the matter with one of you who marries his slave to his slave woman, then wants to separate them? Divorce belongs to the one who takes hold of the calf (i.e., her husband).''' (Da'if)