دنیاوی مال متاع کے تئیں انسان کی حرص
راوی:
وعن أبي هريرة رضي الله عنه يبلغ به قال إذا مات الميت قالت الملائكة ما قدم ؟ وقال بنو آدم ما خلف ؟ . رواه البيهقي في شعب الإيمان
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت منقول ہے جس کو وہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تک پہنچاتے (یعنی آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد گرامی نقل کرتے ہیں جس کو حدیث مرفوع کہتے ہیں) کہ انہوں نے کہا (حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا رشاد گرامی ہے کہ)" جب کوئی شخص مرتا ہے تو فرشتے تو یہ کہتے ہیں کہ اس شخص نے آخرت کے لئے (اعمال خیر کی صورت میں ) کیا بھیجا ہے اور لوگ یعنی مرنے والے کے ورثاء اور دیگر متعلقین وغیرہ) یہ پوچھتے ہیں کہ اس نے اپنے ترکہ میں کیا چھوڑا ہے؟ (گویا فرشتوں کی نظر تو اعمال پر ہوتی ہے اور لوگوں کی نظر دنیاوی مال و متاع پر لگی رہتی ہے) اس روایت کو بیہقی نے شعب الایمان میں نقل کیا ہے۔