بیوہ عورت (دوران عدت ) زیب وزینت نہ کرے۔
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , یزید بن ہارون , یحییٰ بن سعید , حمید بن نافع , ام سلمہ , ام حبیبہ ما
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَنْبَأَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ نَافِعٍ أَنَّهُ سَمِعَ زَيْنَبَ ابْنَةَ أُمِّ سَلَمَةَ تُحَدِّثُ أَنَّهَا سَمِعَتْ أُمَّ سَلَمَةَ وَأُمَّ حَبِيبَةَ تَذْکُرَانِ أَنَّ امْرَأَةً أَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ إِنَّ ابْنَةً لَهَا تُوُفِّيَ عَنْهَا زَوْجُهَا فَاشْتَکَتْ عَيْنُهَا فَهِيَ تُرِيدُ أَنْ تَکْحَلَهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ کَانَتْ إِحْدَاکُنَّ تَرْمِي بِالْبَعْرَةِ عِنْدَ رَأْسِ الْحَوْلِ وَإِنَّمَا هِيَ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا
ابوبکر بن ابی شیبہ، یزید بن ہارون، یحییٰ بن سعید، حمید بن نافع، ام سلمہ ، ام حبیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مروی ہے ایک خاتون نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آئی اور کہا اس کی بیٹی کا شوہر وفات پا گیا اور اس (بیٹی کی) آنکھیں (آشوب چشم سے) دکھ رہی ہیں۔ وہ چاہتی ہے کہ سرمہ (یا دوا) لگالے۔ آپ نے فرمایا پہلے تم (عورتیں) ایک سال پورا ہونے پر اونٹ کی مینگنی پھینکتی تھیں (وہ تو تمہیں گوارا تھا) اور اب تو عدت (فقط) چار ماہ دس دن کی مدت ہے۔
It was narrated from Humaid bin Nafay? that he heard Zainab the daughter of Umm Salamah narrating that she heard Umm Salamah and Umm Habibah mention that a woman caine to the Prophet and said that her daughter’s husband had died, and she was suffering from an eye disease, and she wanted to apply kohl to her eyes (as a remedy). The Messenger of Allah P.B.U.H said: “One of you would throw ashe-camel's dropping when a year had passed )Sinee the death of her husband). Rather it is four months and ten (days)." (Sahih)