سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ وصیت کا بیان۔ ۔ حدیث 1088

وارث کے لئے وصیت کرنا۔

راوی:

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا وَرْقَاءُ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كَانَ الْمَالُ لِلْوَلَدِ وَكَانَتْ الْوَصِيَّةُ لِلْوَالِدَيْنِ وَالْأَقْرَبِينَ فَنَسَخَ اللَّهُ مِنْ ذَلِكَ مَا أَحَبَّ فَجَعَلَ لِلذَّكَرِ مِثْلَ حَظِّ الْأُنْثَيَيْنِ وَجَعَلَ لِلْأَبَوَيْنِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا السُّدُسَ وَالثُّلُثَ وَجَعَلَ لِلْمَرْأَةِ الثُّمُنَ وَالرُّبُعَ وَلِلزَّوْجِ الشَّطْرَ وَالرُّبُعَ

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں پہلے مال اولاد کے لئے ہوتا تھا اور وصیت والدین کے اور قریبی رشتہ داروں کے لئے ہوتی تھی پھر اللہ نے اپنی مرضی کے مطابق اسے منسوخ کردیا ہے اور ہر مذکر کے لئے دو مونث کے لئے ایک حصہ مقرر کیا والدین میں سے ہر ایک کے لئے چھٹا اور تیسراحصہ مقرر کیا بیوی کے لئے آٹھواں حصہ مقرر کیا اور شوہر کے لئے چوتھا یا نصف حصہ مقرر کیا۔

یہ حدیث شیئر کریں