لڑکے کا وصیت کرنا
راوی:
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ أَخْبَرَنَا يُونُسُ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَقَ أَنَّهُ شَهِدَ شُرَيْحًا أَجَازَ وَصِيَّةَ عَبَّاسِ بْنِ إِسْمَعِيلَ بْنِ مَرْثَدٍ لِظِئْرِهِ مِنْ أَهْلِ الْحِيرَةِ وَعَبَّاسٌ صَبِيٌّ
ابواسحاق بیان کرتے ہی وہ اس وقت قاضی شریح کے پاس موجود تھے جب انہوں نے عباس بن اسماعیل بن مرثد نامی آدمی جو کہ حیرہ میں موجود تھا اس کی اپنی دانائی کے لئے وصیت کو درست قرار دیا تھا حالانکہ عباس نامی شخص ان دنوں بچہ تھا۔