نزول وحی کی کیفیت اور سب سے پہلے کیا نازل ہوا؟ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے کہا مہیمن بمعنے امین ہے۔ یعنی قرآن اپنے سے پہلی کتابوں کی حفاظت کرنے والا ہے۔
راوی: ابو نعیم , سفیان , اسود بن قیس
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ قَالَ سَمِعْتُ جُنْدَبًا يَقُولُ اشْتَکَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يَقُمْ لَيْلَةً أَوْ لَيْلَتَيْنِ فَأَتَتْهُ امْرَأَةٌ فَقَالَتْ يَا مُحَمَّدُ مَا أُرَی شَيْطَانَکَ إِلَّا قَدْ تَرَکَکَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَالضُّحَی وَاللَّيْلِ إِذَا سَجَی مَا وَدَّعَکَ رَبُّکَ وَمَا قَلَی
ابو نعیم، سفیان، اسود بن قیس سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے جندب کو کہتے ہوئے سنا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہو گئے تو ایک یا دورات آپ صلی اللہ علیہ وسلم (تہجد کے لئے) کھڑے نہیں ہو سکے ایک عورت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور کہا کہ اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم میں یہی دیکھتی ہوں کہ تمہارے شیطان نے تم کو چھوڑ دیا تو اللہ تعالیٰ نے آیت (وَالضُّحَی وَاللَّيْلِ إِذَا سَجَی مَا وَدَّعَکَ رَبُّکَ وَمَا قَلَی) 93۔ الضحی) نازل فرمائی۔
Narrated Jundub:
Once the Prophet fell ill and did not offer the night prayer (Tahajjud prayer) for a night or two. A woman (the wife of Abu Lahab) came to him and said, "O Muhammad ! I do not see but that your Satan has left you." Then Allah revealed (Surat-Ad-Duha):
'By the fore-noon, and by the night when it darkens (or is still); Your Lord has not forsaken you, nor hated you.' (93)