جنگ کرنے کے ارادہ کے وقت لشکر کے امیر کی بیعت کرنے کے استحباب اور شجرہ کے نیچے بیعت رضوان کے بیان میں
راوی: محمد بن مثنی , ابن بشار , محمد بن جعفر , شعبہ , عمرو بن مرہ , سالم بن ابی جعد
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ قَالَ سَأَلْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَصْحَابِ الشَّجَرَةِ فَقَالَ لَوْ کُنَّا مِائَةَ أَلْفٍ لَکَفَانَا کُنَّا أَلْفًا وَخَمْسَ مِائَةٍ
محمد بن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، عمرو بن مرہ، سالم بن ابی جعد، جابر بن عبد اللہ، حضرت سالم بن ابی الجعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اصحاب شجرہ کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا ہم ایک ہزار پانچ سو تھے اگر ہم ایک لاکھ ہوتے تو (بھی وہ پانی) ہمیں کافی ہو جاتا۔
It has been narrated on the authority of Salim b. Abu al-Ja'd who said: I asked Jabir b. 'Abdullah about the number of the Companions (of the Holy Prophet who took the oath of fealty under) the tree. He said: If we were a hundred thousand, it (i. e. the water in the well at Hudaibiya) would have sufficed us, but actually we were one thousand and five hundred.