محرم کے لئے شکار کا گوشت کھانا جائز ہے یا نہیں
راوی: عبداللہ بن مسلمہ , مالک , نضر , عمر بن عبیداللہ , نافع , ابوقتادہ
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ أَبِي النَّضْرِ مَوْلَی عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ التَّيْمِيِّ عَنْ نَافِعٍ مَوْلَی أَبِي قَتَادَةَ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ أَنَّهُ کَانَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی إِذَا کَانَ بِبَعْضِ طَرِيقِ مَکَّةَ تَخَلَّفَ مَعَ أَصْحَابٍ لَهُ مُحْرِمِينَ وَهُوَ غَيْرُ مُحْرِمٍ فَرَأَی حِمَارًا وَحْشِيًّا فَاسْتَوَی عَلَی فَرَسِهِ قَالَ فَسَأَلَ أَصْحَابَهُ أَنْ يُنَاوِلُوهُ سَوْطَهُ فَأَبَوْا فَسَأَلَهُمْ رُمْحَهُ فَأَبَوْا فَأَخَذَهُ ثُمَّ شَدَّ عَلَی الْحِمَارِ فَقَتَلَهُ فَأَکَلَ مِنْهُ بَعْضُ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبَی بَعْضُهُمْ فَلَمَّا أَدْرَکُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَأَلُوهُ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ إِنَّمَا هِيَ طُعْمَةٌ أَطْعَمَکُمُوهَا اللَّهُ تَعَالَی
عبداللہ بن مسلمہ، مالک، نضر، عمر بن عبیداللہ، نافع، حضرت ابوقتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے یہاں تک کہ وہ مکہ کے راستہ میں اپنے چند ساتھیوں سے پیچھے رہ گئے جو حالت احرام میں تھے لیکن خود ابوقتادہ احرام باندھے ہوئے نہیں تھے ان کو ایک گورخر نظر آیا تو وہ (اس کو شکار کرنے کی غرض سے) اپنے گھوڑے پر سوار ہوئے اور ساتھیوں سے اپنا کوڑا مانگا (جو گر گیا تھا) لیکن انہوں نے اٹھانے اور دینے سے انکار کردیا۔ پھر انہوں نے نیزہ مانگا۔ انہوں نے وہ بھی نہیں دیا۔ آخر کار انہوں نے خود نیزہ اٹھایا اور گورخر پر حملہ کر کے اس کو قتل کر دیا۔ بعض صحابہ نے اس کا گوشت کھایا اور بعض نے انکار کر دیا۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ملے تو یہ واقعہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیان کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ ایک کھانا تھا جو اللہ تعالیٰ نے تم کو کھلایا