سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ مناسک حج کا بیان ۔ حدیث 109

حجر اسود کو بوسہ دینے کا بیان

راوی: محمد بن کثیر , سفیان , اعمش , ابراہیم , عابس بن ربیعہ عمر

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَابِسِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ عُمَرَ أَنَّهُ جَائَ إِلَی الْحَجَرِ فَقَبَّلَهُ فَقَالَ إِنِّي أَعْلَمُ أَنَّکَ حَجَرٌ لَا تَنْفَعُ وَلَا تَضُرُّ وَلَوْلَا أَنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَبِّلُکَ مَا قَبَّلْتُکَ

محمد بن کثیر، سفیان، اعمش، ابراہیم، عابس بن ربیعہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے متعلق روایت کرتے ہیں کہ وہ حجر اسود کے پاس آئے اور اس کو بوسہ دیا پھر (حجر اسود کو مخاطب کرتے ہوئے) فرمایا میں جانتا ہوں تو محض ایک پتھر ہے تُو نہ تو کسی کو نفع پہنچا سکتا ہے اور نہ نقصان اگر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تجھے بوسہ دیتے ہوئے نہ دیکھا ہوتا تو میں ہرگز تجھ کو بوسہ نہ دیتا۔

یہ حدیث شیئر کریں