طواف واجب کا بیان
راوی: مصرف بن عمر , یامی , یونس , ابن اسحق , محمد بن جعفر بن زبیر , عبیداللہ بن عبداللہ بن ابی ثور , صفیہ بنت شیبہ ا
حَدَّثَنَا مُصَرِّفُ بْنُ عَمْرٍو الْيَامِيُّ حَدَّثَنَا يُونُسُ يَعْنِي ابْنَ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي ثَوْرٍ عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ قَالَتْ لَمَّا اطْمَأَنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَکَّةَ عَامَ الْفَتْحِ طَافَ عَلَی بَعِيرٍ يَسْتَلِمُ الرُّکْنَ بِمِحْجَنٍ فِي يَدِهِ قَالَتْ وَأَنَا أَنْظُرُ إِلَيْهِ
مصرف بن عمر، یامی، یونس، ابن اسحاق ، محمد بن جعفر بن زبیر، عبیداللہ بن عبداللہ بن ابی ثور، حضرت صفیہ بنت شیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ فتح مکہ کے بعد جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اطمینان حاصل ہو گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک اونٹ پر سوار ہو کر طواف کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھ میں ایک ٹیڑھے سر کی لکڑی تھی جس سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حجر اسود کو مس کر رہے تھے اور میں یہ منظر دیکھ رہی تھی۔