مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ آرزو اور حرص کا بیان ۔ حدیث 1174

جن کو اللہ اپنا محبوب بنانا چاہتا ہے ان کو دنیاوی مال و دولت سے بچاتا ہے

راوی:

وعن قتادة بن النعمان أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال إذا أحب الله عبداحماه الدنيا كما يظل أحدكم يحمي سقيمه الماء . رواه أحمد والترمذي

حضرت قتادہ بن نعمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ " جب اللہ تعالیٰ کسی بندے کو دوست رکھتا ہے تو اس کو دنیا سے بچاتا ہے جس طرح کہ تم میں سے کوئی شخص اپنے مریض کو پانی سے بچاتا ہے" ۔ (احمد)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ جس طرح تمہارا کوئی عزیز و متعلق جب کسی ایسے مرض میں مبتلا ہو جائے جس میں پانی کا استعمال سخت نقصان پہنچاتا ہے جیسے استسقاء اور ضعف معدہ وغیرہ اور تمہیں اس کی زندگی پیاری ہوتی ہے تو تم اس بات کی پوری کوشش کرتے ہو کہ وہ مریض پانی کے استعمال سے دور رہے تاکہ صحتیابی سے جلد ہمکنار ہو۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ جس بندے کو اپنا محبوب بنانا اور اس کو آخرت کے بلند درجات پر پہنچانا چاہتا ہے اس کو دنیاوی مال و دولت، جاہ و منصب اور اسے ہر چیز سے دور رکھتا ہے جو اس کے دین کو نقصان پہنچانے اور عقبی میں اس کے درجات کو کم کرنے کا سبب بنے ۔
اشرف رحمہ اللہ نے بھی اسی طرح کی بات کہی ہے اور لکھا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس بندے کو دنیاوی مال و جاہ اور یہاں کی کوئی ایسی چیز نہیں دیتا جو اس کی دینی و اخروی زندگی کی زینت و خوبی کو داغدار کر دے، تاکہ اس کا دل دنیا اور دنیا کی چیزوں کی محبت و خواہش کے مرض میں مبتلا نہ ہو۔

یہ حدیث شیئر کریں