غیبت
راوی: قتیبہ , عبدالعزیز بن محمد , علاء بن عبدالرحمن , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا الْغِيبَةُ قَالَ ذِکْرُکَ أَخَاکَ بِمَا يَکْرَهُ قَالَ أَرَأَيْتَ إِنْ کَانَ فِيهِ مَا أَقُولُ قَالَ إِنْ کَانَ فِيهِ مَا تَقُولُ فَقَدْ اغْتَبْتَهُ وَإِنْ لَمْ يَکُنْ فِيهِ مَا تَقُولُ فَقَدْ بَهَتَّهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي بَرْزَةَ وَابْنِ عُمَرَ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
قتیبہ، عبدالعزیز بن محمد، علاء بن عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا گیا کہ غیبت کیا ہے فرمایا تو اپنے بھائی کے بارے میں ایسی بات کرتے جس کو وہ ناپسند کرتا ہے عرض کیا اگر وہ عیب واقعی اس میں موجود ہو تو آپ نے فرمایا اگر تم اس عیب کا تذکرہ کرو جو واقعی اس میں ہے تو غیبت ہے ورنہ تو نے بہتان باندھا۔ اس باب میں حضرت ابوبرزہ، ابن عمر اور عبداللہ بن عمر سے بھی احادیث منقول ہیں۔
Sayyidina Abu Huraira (RA) reported that someone asked Allah’s Messenger (SAW). ‘“What is backbiting?” He said, “It is your remembrance of your brother in a way that he does not like.” He asked, “What, if that fault I mention is found in him?” He said, “If what you say is found in him then that is backbiting. But, if what you say is not found in him then that is reviling him.”
[Ahmed 3308, Abu Dawud 4874, Muslim 2589]
——————————————————————————–