موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب الطہارة ۔ حدیث 93

دخول سے غسل واجب ہونے کا بیان اگرچہ انزال نہ ہو

راوی:

عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّ أَبَا مُوسَی الْأَشْعَرِيَّ أَتَی عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهَا لَقَدْ شَقَّ عَلَيَّ اخْتِلَافُ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أَمْرٍ إِنِّي لَأُعْظِمُ أَنْ أَسْتَقْبِلَکِ بِهِ فَقَالَتْ مَا هُوَ مَا کُنْتَ سَائِلًا عَنْهُ أُمَّکَ فَسَلْنِي عَنْهُ فَقَالَ الرَّجُلُ يُصِيبُ أَهْلَهُ ثُمَّ يُکْسِلُ وَلَا يُنْزِلُ فَقَالَتْ إِذَا جَاوَزَ الْخِتَانُ الْخِتَانَ فَقَدْ وَجَبَ الْغُسْلُ فَقَالَ أَبُو مُوسَی الْأَشْعَرِيُّ لَا أَسْأَلُ عَنْ هَذَا أَحَدًا بَعْدَکِ أَبَدًا

سعید بن مسیب سے روایت ہے کہ ابوموسیٰ اشعری آئے حضرت عائشہ کے پاس اور کہا ان سے کہ بہت سخت گزرا مجھ کو اختلاف صحابہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک مسئلے میں شرماتا ہوں کہ ذکر کروں اس کو تمہارے سامنے تو فرمایا عائشہ نے کہ کیا ہے وہ مسئلہ جو تو اپنی ماں سے پوچھ لے مجھ سے کہا ابوموسیٰ نے کوئی جماع کرے اپنی بیوی سے پھر دخول کرے لیکن انزال نہ ہو تو کیا حکم ہے اس نے کہا کہ جب تجاوز کر جائے ختنہ ختنے سے واجب ہوا غسل کہا ابوموسیٰ نے کہ اب نہ پوچھوں گا اس مسئلے کو کسی سے بعد تمہارے ۔

Yahya related to me from Malik from Yahya ibn Said from Said ibn al-Musayyab that Abu Musa al-Ashari came to A'isha, the wife of the Prophet, may Allah bless him and grant him peace, and said to her, "The disagreement of the companions in a matter which I hate to bring before you has distressed me." She said, "What is that? You did not ask your mother about it, so ask me." He said, "A man penetrates his wife, but becomes listless and does not ejaculate. "She said, "When the circumcised part passes the circumcised part ghusl is obligatory." Abu Musa added, "I shall never ask anyone about this after you."

یہ حدیث شیئر کریں