مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ دکھلاوے اور ریاکاری کا بیان ۔ حدیث 1211

درازی عمر کی فضیلت حسن عمل پر منحصر ہے

راوی:

عن أبي بكرة أن رجلا قال يا رسول الله أي الناس خير ؟ قال من طال عمره وحسن عمله . قال فأي الناس شر ؟ قال من طال عمره وساء عمله . رواه أحمد والترمذي والدارمي .

حضرت ابوبکرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے پوچھا، کہ یا رسول اللہ! کون سا آدمی بہتر ہے؟ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ وہ شخص جس کی عمر زیادہ ہو اور عمل اچھے ہوں۔ پھر اس شخص نے پوچھا اور کون سا آدمی برا ہے؟ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔ وہ شخص جس کی عمر زیادہ ہو اور برے عمل ہوں۔ (احمد، ترمذی، دارمی)

تشریح
حدیث کے ظاہری اسلوب سے یہ واضح ہوتا ہے کہ مذکورہ حکم اغلب کے اعتبار سے ہے یعنی اچھے یا برے عمل زیادہ ہوں گے تو وہ شخص یا برا قرار پائے گا اور اگر اچھے اور برے عمل دونوں برابر ہوں گے تو پھر وہ ایک وجہ سے تو اچھا کہلائے گا اور ایک وجہ سے برا، اگرچہ اس بات کا ثابت ہونا نادر ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں