صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ فضائل قرآن ۔ حدیث 37

قرآن کو ٹھہر ٹھہر کر پڑھنے کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا فرمان کہ قرآن کریم ٹھہر ٹھہر کر پڑھو اور (اور دوسرا) قول وقرآنا فرقناہ لتقرائہ علی الناس علی مکث ترتیل سے پڑھنے کی دلیل ہے، شعروں کی طرح جلد جلد نہ پڑھا جائے، امام بخاری لفظ یفرق کی تفسیر تفصیل سے کی ہے، اور ابن عباس نے فرقناہ کی تفسیر فصلناہ سے کی ہے

راوی: ابوالنعمان , مہدی بن میمون , واصل , ابووائل

حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ حَدَّثَنَا وَاصِلٌ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ غَدَوْنَا عَلَی عَبْدِ اللَّهِ فَقَالَ رَجُلٌ قَرَأْتُ الْمُفَصَّلَ الْبَارِحَةَ فَقَالَ هَذًّا کَهَذِّ الشِّعْرِ إِنَّا قَدْ سَمِعْنَا الْقِرَائَةَ وَإِنِّي لَأَحْفَظُ الْقُرَنَائَ الَّتِي کَانَ يَقْرَأُ بِهِنَّ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَمَانِيَ عَشْرَةَ سُورَةً مِنْ الْمُفَصَّلِ وَسُورَتَيْنِ مِنْ آلِ حم

ابوالنعمان، مہدی بن میمون، واصل، ابووائل سے روایت کرتے ہیں کہ ہم چاشت کے وقت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس گئے، ایک شخص نے کہا آج کی رات میں نے پوری مفصل سورتیں پڑھیں، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا یہ تو گھاس کاٹنی ہوئی، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پڑھتے ہوئے سنا اور وہ مجھے خوب یاد ہے، جو سورتیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم پڑھا کرتے تھے، وہ اٹھارہ سورتیں مفصل کی ہوئی تھیں، جن میں سے دو سورتیں حم والی ہوئی تھیں۔

Narrated Abu Wail:
We went to 'Abdullah in the morning and a man said, "Yesterday I recited all the Mufassal Suras." On that 'Abdullah said, "That is very quick, and we have the (Prophet's) recitation, and I remember very well the recitation of those Suras which the Prophet used to recite, and they were eighteen Suras from the Mufassal, and two Suras from the Suras that start with Ha Mim.

یہ حدیث شیئر کریں