جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نیکی و صلہ رحمی کا بیان ۔ حدیث 2026

پڑوسی کے حقوق

راوی: محمد بن عبدالاعلی , سفیان , داؤد بن شابور , بشیر , ابواسماعیل , مجاہد , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ دَاوُدَ بْنِ شَابُورَ وَبَشِيرٍ أَبِي إِسْمَعِيلَ عَنْ مُجَاهِدٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو ذُبِحَتْ لَهُ شَاةٌ فِي أَهْلِهِ فَلَمَّا جَائَ قَالَ أَهْدَيْتُمْ لِجَارِنَا الْيَهُودِيِّ أَهْدَيْتُمْ لِجَارِنَا الْيَهُودِيِّ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا زَالَ جِبْرِيلُ يُوصِينِي بِالْجَارِ حَتَّی ظَنَنْتُ أَنَّهُ سَيُوَرِّثُهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَأَنَسٍ وَالْمِقْدَادِ بْنِ الْأَسْوَدِ وَعُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ وَأَبِي شُرَيْحٍ وَأَبِي أُمَامَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَائِشَةَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيْضًا

محمد بن عبدالاعلی، سفیان، داؤد بن شابور، بشیر، ابواسماعیل، مجاہد، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمرو کے گھر میں ان کے لئے ایک بکری ذبح کی گئی۔ جب آپ تشریف لائے تو پوچھا کیا تم نے اپنے یہودی پڑوسی کو گوشت بھیجا ہے۔ اس لئے کہ میں نے رسول اللہ کو فرماتے ہوئے سنا جبرائیل مجھے ہمیشہ پڑوسی کے ساتھ بھلائی اور احسان کی وصیت کرتے رہے یہاں تک کہ میں سمجھا کہ وہ اسے وارث بنا دیں گے اس باب میں حضرت عائشہ، ابن عباس، عقبہ بن عامر، ابوہریرہ، انس، عبداللہ بن عمرو، مقداد بن اسود، ابوشریح، اور ابوامامہ سے بھی احادیث منقول ہیں۔ یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے مجاہد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی ابوہریرہ اور عائشہ کے واسطے سے منقول ہے۔

Mujahid narrated: A sheep was slaughtered for Abdullah ibn Amr (RA) in his house. When he came, he asked, “Have you given some to our Jew neighbour? Have you given some to our Jew neighbour? I had heard Allah’s Messenger say, ‘Jibril did not cease to instruct me about the neighbour till I thought that he would make him an heir.”

[Abu Dawud 5152]

یہ حدیث شیئر کریں