عاریت دینا
راوی: ابوکریب , ابراہیم بن یوسف بن ابی اسحاق , ابواسحاق , طلحہ بن مصر , عبدالرحمن بن کو سبعہ , براء بن عازب
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُوسُفَ بْنِ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ مُصَرِّفٍ قَال سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْسَجَةَ يَقُولُ سَمِعْتُ الْبَرَائَ بْنَ عَازِبٍ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ مَنَحَ مَنِيحَةَ لَبَنٍ أَوْ وَرِقٍ أَوْ هَدَی زُقَاقًا کَانَ لَهُ مِثْلَ عِتْقِ رَقَبَةٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثِ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ مُصَرِّفٍ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَقَدْ رَوَی مَنْصُورُ بْنُ الْمُعْتَمِرِ وَشُعْبَةُ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ مُصَرِّفٍ هَذَا الْحَدِيثَ وَفِي الْبَاب عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ وَمَعْنَی قَوْلِهِ مَنْ مَنَحَ مَنِيحَةَ وَرِقٍ إِنَّمَا يَعْنِي بِهِ قَرْضَ الدَّرَاهِمِ قَوْلُهُ أَوْ هَدَی زُقَاقًا يَعْنِي بِهِ هِدَايَةَ الطَّرِيقِ
ابوکریب، ابراہیم بن یوسف بن ابی اسحاق، ابواسحاق، طلحہ بن مصر، عبدالرحمن بن کو سبعہ، حضرت براء بن عازب کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ جس نے دودھ یا ورق کا منیحہ دیا یا کسی بھولے بھٹکے کو راستہ بتایا اس کے لئے ایک غلام آزاد کرنے کا ثواب ہے یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔ ابواسحاق کی روایت سے ابواسحاق اسے طلحہ بن مصرف سے نقل کرتے ہیں کہ ہم اسے صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔ منصور بن معتمر اور شعبہ بھی طلحہ بن مصرف سے نقل کرتے ہیں اس باب میں نعمان بن بشیر سے بھی حدیث منقول ہے۔ ورق کی عاریت دینے سے مراد یہ ہے کہ روپے پیسے کا قرض دینا۔ (ھدی زقاقا) کا مطلب راستہ دکھانا ہے۔
Sayyidina Bara ibn Aazib (RA) reported that he heard the Prophet (SAW) say, “If anyone gives a minhah of milk or silver, or guides one who is lost then he will get reward for setting free a male slave or a female slave.”
[Ahmed 18687]