جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ نیکی و صلہ رحمی کا بیان ۔ حدیث 2064

لعنت بھیجنا

راوی: زید بن اخرم طائی بصری , بشر بن عمر , ابان بن یزید , قتادہ , ابوعالیہ , ابن عباس

حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَخْزَمَ الطَّائِيُّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا أَبَانُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَجُلًا لَعَنَ الرِّيحَ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَا تَلْعَنْ الرِّيحَ فَإِنَّهَا مَأْمُورَةٌ وَإِنَّهُ مَنْ لَعَنَ شَيْئًا لَيْسَ لَهُ بِأَهْلٍ رَجَعَتْ اللَّعْنَةُ عَلَيْهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْلَمُ أَحَدًا أَسْنَدَهُ غَيْرَ بِشْرِ بْنِ عُمَرَ

زید بن اخرم طائی بصری، بشر بن عمر، ابان بن یزید، قتادہ، ابوعالیہ، حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے ہوا پر لعنت بھیجی آپ نے فرمایا ہوا پر لعنت نہ بھیجو یہ تو پابند حکم ہے اور جو شخص کسی پر لعنت بھیجتا ہے جو اس کی مستحق نہیں ہوتی تو وہ لعنت اسی پر واپس آتی ہے۔ یہ حدیث حسن غریب ہے ہم اسے صرف بشر بن عمر کی روایت سے مرفوع جانتے ہیں۔

Sayyidina Ibn Abbas (RA) narrated: A man cursed the wind in the presence of the Prophet He said, “Do not curse the wind, for, it is under command. And, if anyone curses something of which it is not liable then the curse rebounds on him.”

[Abu Dawud 4908]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں